About Us
“Achieving Physical and Spiritual Well-being through Positive Thinking with Vital Herbs
Introduction : The intricate relationship between an individual’s thoughts, emotions, and overall well-being has been acknowledged across culturesand throughout history. As humans, we experience a duality between positive and negative thinking, impacting various facets of our lives.Vital Herbs arenowned institution dedicated to promoting holistic health, firmly believes in the immense significance of positive thinking and its profound influenceon both physical and spiritual well-being.
The Power of Positive Thinking: Positive thinking acts as a transformative force, shaping an individual’s life and outlook. When one embraces virtuous qualities such as honesty, kindness, and altruism, a deep sense of peace and contentment ensues. contribute to a harmonious metabolic system, promoting overall health. The body’s processes, from hunger regulation to quality sleep, optimally, thereby reducing the likelihood of physical ailments and enhancing overall well-being. function recognizes that positive thoughts
Understanding the Pitfalls of Negative Thinking: Conversely, negative thinking gives rise to spiritual diseases, manifesting as anger, hatred, envy, and deception. Such negativity fosters insecurity and fear, making individuals vulnerable to physical ailments. Chronic insomnia, nervousness, fatigue, and digestive issues. Vital Herb emphasizes the importance of cultivating positive thinking to safeguard against such disorders and achieve holistic well-being. negative thoughts can lead to
Understanding the Pitfalls of Negative Thinking: Conversely, negative thinking gives rise to spiritual diseases, manifesting as anger, hatred, envy, and deception. Such negativity fosters insecurity and fear, making individuals vulnerable to physical ailments. Chronic insomnia, nervousness, fatigue, and digestive issues. Vital Herb emphasizes the importance of cultivating positive thinking to safeguard against such disorders and achieve holistic well-being. negative thoughts can lead to
سے ہے اور جس طرح ہر چیز کے (ضد) ہوتے ہیں اسی طرح دنیا میں انسان (Negative and Positive Thinking) انسان کی سخت اور بیماری کا تعلق اس کی مثبت اور منفی سوچ جسمانی اور روحانی بیماریاں) کے مزاج کی دو خصلتوں کے درمیان ایک ضد موجود ہے۔ جیسے صحت / بیماری، اچھا برا نیک بد کمزور / طاقتور پیار / نفرت، شرافت / ذلالت بهادری بریلی، سخاوت / لالج صاف گندا، شریف بدمعاش، رمی / بختی، عظمند / جابل، سيا / جهونا حلال حرام زندگی موت کامیابی ناکامی، جنت دوزع انسان کی پوری زندگی دو قسم کی سوچوں کے درمیان گھومتی ہے اگر سوچ اچھی ہو تو صحت ملے گی اور اگر سوچ خراب ہو تو بیماری ملے گی کیونکہ انسان کے جسم میں ایسے کیمیکل موجود ہیں جو اسکی سوچ کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ قدرت نے انسان کو عجیب انداز سے ترتیب دیا ہے اور اس کے وجود کے اندر ایک خاص قسم کا نظام چلایا ہے جو نیکی اور بدی پر قائم ہے، اگر انسان لوگوں سے اچھے اخلاق سے ملے۔ جھوٹ نہیں بولے، دھو کہ نہیں دے، کسی کا حق نہیں مارے، ظلم اور انتقام نہیں ہے، اچھے کام کردار ہے، پڑوسیوں کا خیال رکھے، قطع رحمی نہیں کرے، تیک عمل میں جلدی کرے صدقہ و خیرات کرتا ہے اور اپنی حیثیت کو سامنے رکھ کر زندگی گزارے تو قدرت اس کے دل میں سکون اور فکروں سے آزاد ایک پر کیف زندگی عطا کرتی ہے۔ اسکی اچھی سوچ تھی جس کی وجہ صحیح طور پر کام کرتا ہے اور انسانی صحت پر اس کا اچھا اثر پڑتا رہا بھوک اور نیند اچھی رہی، جسم میں تناؤ کی کیفیت میں (Metabolic system) سے اس کے جسم میں کھنچاؤ کی صورت نہیں بنی اور جسم کا رہی تو پهر بیماری ملے گی جیسے دین کی مکاریاں، خود عرضی خود فریبی خود شمالی جهوٹ لائج، دھوک منافقت جیسی سوچ بولی تو پهر قدرت اس کو روحانی Negative بن سکی لیکن اگر اس کے برعکس سوچ بیماریوں میں بھی میداد گردیتی ہے جیسے عصب، نفرت، حسن گیله عداوت بعض چغلخوری نجس، غيبت، ويم وغيره جب انسان اپنی بری خصلتوں کی وجہ سے لوگوں کو اپنا دشمن بنالیتا ہے تو پھر اس کے دل میں ایک الجاکہ خوف سا جاتا ہے جو آگے چل کر انتہائی خطرناک طریقے سے انسانی وجود سے چمٹ جاتا ہے اور یوں انسان ہر وقت اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگتا ہے اور پھر سب سے بری روحانی بیماری وہم میں مبتلا ہو چکا ہے اور اسی وہم کی وجہ سے اسے ہر کوئی اپنا دشمن نظر آنے لگتا ہے اور اس کو یہ وہم ہونے لگتا ہے کہ کوئی اس کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے یا پھر ماردا با جادو کرنا یا اس کی جائیداد اور پیسوں کو چھیدا یا قبضہ کردا ا (Insomnia) چاہتا ہے وغیرہ وغیرہ ان بی منفی سوچوں کی وجہ سے انسان روحانی بیماریوں سے آگے بڑھ کر جسمانی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے اور یہی سوچیں اسے رات بھر جگاتی ہیں اور انسان بے خوابی شکار ہو جاتا ہے، اعصابی نظام بگڑ جاتا ہے، ہر وقت کمزوری اور تھکن رہنے لگتی ہے، والحلو مسلم بگڑ جاتا ہے، جگر کے انزائم بگڑ جاتے ہیں، تیزابیت گیس اقض، بواسیر، پیچش، ورم افسر، پیشاب کی حملہ بیماریاں (Anxiety) کا ہونا وغیرہ وغیرہ یہ منفی سوچیں انسان کو رات بھر جگائی ہیں جس کی وجہ سے پورے بدن میں انار، اعصابی کمزوری اور سے چینی (UTI) جس کی وجہ سے پیشاب کی نالی میں جان، تکلیف اور انفیکش سوچوں پر قابو نہیں پائے۔ لہٰذا (Negotive) کی کیفیت ہو جاتی ہے اور اگر یہ کیفیت بڑھ جائے تو پھر انسان ڈپریشن میں چلا جاتا ہے مایوسی بہت بار دینا یعنی اس کیفیت میں وہ ہی لوگ چلے جاتے ہیں جو اپنی منفی ان کا میٹابولک مسلم بگڑ جاتا ہے۔ یہی وہ نظام ہے جو ہمارے اندر توانائی پیدا کرتا ہے دوسرے الفاظ میں ہمارا پورا جسم اس نظام کے زیر سایہ کام کرتا ہے، اس نظام کی کیمیائی یا طبعی تبدیلیوں میں بگڑ آجاتا ہے جس کی وجہ سے انسان اکثر بیماریوں کا شکار پر جاتا ہے۔ جسم میں میٹابولزم کی خرابی سے چکنائی، کاربو با نیتریت، پروتین صحیح طور پر ہضم نہیں ہو پائے جس کی وجہ سے هذا معدے میں رکنا شروع ہو جاتی ہے اور معدے کے لیول بڑھ جاتا ہے اور یوں دل کی شریانوں میں تنگی ہونا شروع ہو جاتی ہے (Cholesterol) جمع ہونی شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے موٹایا شروع ہو جاتا ہے اور کولیسٹرول (Fats) چاروں اطراف میں چربی نے بھی (Research) جس کی وجہ سے خون میں چربی کا اضافہ ہونا ہی بلڈ پریشر کی بیماری کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔ دور حاضر میں شوگر کی بیماری بھی بڑھ رہی ہے اور آج کی جدید میڈیکل سائنس کی تحقیق کیلئے بہت ضروری ہے۔ اس لئے ہمیں روحانی اور جسمانی (Positive) لاحق ہونے کا لینا اچھی اور مثبت (Diabetes) تسلیم کیا ہے کہ ذہنی پریشانیاں، دیار، کار، بے چینی سبب بن رہی ہیں شوگر بیماریوں سے بچنا چاہیے اور صحت مند بننے کے اصول اپنانے چاہئیں۔ اسی میں ہماری
علاج جگر معدہ اور مثانے کی گرمی کو کم کرنے، یرقان اور پیشاب کی جان کے لئے قدرتی علاج کے طریقے مندرجہ ذیل ہیں
تربوز گنے کا رس، دہی کی پتیلی اسی اور لوکی کو پانی میں ابال کر چھان لیں اور پھر اس کا پانی استعمال کریں۔ دوا میں شربت بزوری دن میں تین بار خالی پیٹ استعمال کر سکتے ہیں۔ قبض کے لئے) اطباء کی نظر میں قبض کا بہترین علاج پهل پین پییدا، اژو، امرود، انگور انجیر اسپمول کی بھوسی و غیره طبعی اور غیر طبعی طبعی زندگی وہ ہوتی ہے جس میں کوئی دائمی بیماری وجود انسالی میں نہ پائی جائے اور طبعی زندگی کی کوئی عمر بھی نہیں جو ان بو یا عمر رسیدہ اور اس کے برعکس غیر طبعی زندگی وہ ہے جس میں ادویات انسانی وجود کے ساتھ دائمی صورت اختیار کر لیں مثال کے طور پر اگر شوگر کا مریض اپنی روزان کی دوائیں چھوڑ دے تو کیا اس کی صحت قائم رہے گی یا بلڈ پریشر کا مریض اپنی روزانہ کی دوا لینا چھوڑ دے تو کیا اس کا مرض ختم ہو جائے گا اور اگر دل کا مریض جس کا بائی پاس ہو چکا ہو وہ اپنی دوائیں چھوڑ دے تو کیا اس کے لئے بہتر ہے؟ تو اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان بیماریوں میں دوا لینا ضروری ہے اسی کو غير علیمی زندگی کہتے ہیں لیکن مایوس نہ ہوں بلکہ جو زندگی بھی باقی ہے اسے صحت کے اصولوں کے مطابق گزاریں تو کم از کم بیماری میں کمی اور دوائیں میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے اور ہم اپنی آنے والی نسلوں کو بھی آگاہی دے سکتے ہیں کہ صحت کے اصول اپنائیں CBC/ESR. Urine DIR. Blood ضرور کریں جن میں Routine Tests جب انسان 40 سال کی عمر کراس کر جائے تو اسے چاہئے کہ اپنی جسمانی کیفیت اور صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے حفاظتی طور پر چند Urea-Uric Acid. Lipids profile- Electrolyte Creatinine- LFT-RBS FBS وغير شامل ہوں گزارش صحت حاصل کرنے کیلئے غم اور غصہ سے دور رہیں، نمی، پیار، آیا، اور بمدردی کے ساتھ چاہے مخلوق کسی بھی مذہب، قوم اور نسل سے ہو بھائی کے جذبے سے پیش آئیں تو قدرت صحت عطا فرمانے گی۔ eed Hap chat with us ہے اور اس کے معانی ہیں پیار محبت، میل جول، بمدردی)، اگر انسان اپنی سوچ کو مثبت بتا نے تو یہ ہی آدمی انسانیت کے مرتبے پر فائز ہو جائے گا اور انسانیت کے معانی ہیں (شرافت، احائل و eines to activate w ساری دنیا کی مخلوق انسانیت اختیار کر لے تو پھر ساری دنیا میں امرتیں ختم ہو جائیں گی اور امن قائم ہو جائے گا۔ اگر ہم غور کریں تو یقیدا تم پر جو مصیبت بھی آتی ہے، تمہارے اپنے لاکھوں کی کمائی اور بہت سے السوروں سے ویسے بی در گزر کر جاتا ہے۔ (سورة الشوری، آیت . ۳۰ پاره ۲۵ – اردو ترجمہ (القرآن) سے آتی ہے سے وہ و